شجرکاری کی اہمیت
خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو
سکوت لالہ و گل سے کلام پیدا کر
درخت انسان کے دوست ہیں اور درخت لگانا شجرکاری کہلاتا ہے. شجر کاری نہ صرف سنت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے بلکہ ماحول کو خوبصورت اور دلکش بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے .جهاں درخت دنیا کے جانداروں کو چھاؤں فراہم کرتے ہیں وہاں ان کی خوشبو سے زمانہ مہکتا ہے. رنگ برنگ کے درخت كبھی ریگستان کو نخلستان میں بدل دیتے ہیں تو کبھی جنگل میں منگل کا ساماں پیدا کرتے ہیں. درختوں پر بسنے والے پرندوں کی چہچہاہٹ پر فضا ماحول میں رس گھول دیتی هے
درختوں سے انسان کو بہت سے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں. یہ فائدے معاشی بھی ہیں اور معاشرتی بھی اگر ہم معاشی فوائد کا ذکر کریں تو درختوں سے حاصل ہونے والی لکڑی انسان کے بہت کام آتی ہے. کبھی یہ فرنیچر بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے تو کبھی جلانے کے لئے, کبھی اس کی شاخیں جانوروں كے چارے کے طور پر استعمال ہوتی ہیں تو کبھی اس کے سوکھے پتے کھاد بنانے میں استعمال ہوتے ہیں. پھلوں کا حصول ہو یا بچوں کے کھیلنے کا میدان ہر جگه درخت ہیں انسان کے کام آتے ہیں
درختوں سے انسان کثیر زرمبادلہ بھی کماتا ہے اچھے معاشرے میں درختوں کی بہت قدر و قیمت ہوتی ہے یہ تعلیمی اور تحقیقی مقاصد کے لئے بھی استعمال ہوتے ہیں اور ادویات کی تیاری میں بھی.
شجرکاری کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ درخت زندگی کے ضمان ہے اس لئے شجرکاری کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے. قدرت نے جہاں انسان کو اپنی بیش بها نعمتوں سے نوازا ہے, اشجار بھی انہیں نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ہیں. انسان کی ان گنت ضروریات انہیں جنگلات کی مرون منت ہیں اگر ان جنگلات کو منظر عام سے غائب کر دیا جائے تو زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا. یہ اشجار ہماری غذائی ضروریات کے علاوہ ایندھن, غلہ, پھل, پھول, ادویات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بہت سے جانوروں اور پرندوں کا مسکن ہیں.
جنگلات کا یہی حسن فطرت انسان کی سماجی نفسیاتی اور جمالیاتی زندگی کی تكمیل کرتا ہے, درخت انسانی زندگی کے سفر میں ایک مخلص, وفادار اور معاون دوست کی طرح ہر جگہ انسان کو آرام پہنچانے کے لیے موجود ہیں
شجرکاری سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دینی فریضہ بھی ہے
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ '`اگر تم بستر میں مرگ پر بھی ہو اور تمہارے پاس ایک بیج ہوں تو اسے بو دو."
بہت سے جانور سبزی خور ہوتے ہیں ان سبزی خور جانوروں کو انسان اور دیگر جاندار كھاتے ہیں اس طرح درخت اور پودوں کے ذریعے خوراک کی ایک ذنجیر وجود میں آتی ہے. اس کے علاوہ انسان ہو یا جانور سب ھی کو زندہ رہنے کیلئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے یہ آکسیجن درختوں اور پودوں کے سوا اور کہیں سے نہیں ملتی . اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ جب سے انسان نے دنیا میں آنکھ کھولی ہے درخت اس کی اہم ترین ضروریات میں شامل رہے ہیں آج ہمارے پاس درخت گھٹتے جارہے ہیں اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں تاکہ زندگی اسی طرح رواں دواں رہے
اے کاش تو سمجھ جاتا اتنی سی تو بات ہے
یہ قتل شجر اصل میں قتل حیات ہے
Ik hon Muslim Haram ki pasbanii
ReplyDeleteEssay de dyn
Sure within 24 hours we will upload it
DeletePakistan mein aabi zakhair ki kami pe essay de dein
ReplyDeleteAssalam o alaikum,
DeleteTill tomorrow we will update essay
Ap kal after 8 o'clock essay (urdu) page per check kar liye ga
Ap ne kaha tha ke essay 8 baje ke baad upload mil jayega ab 10 bajne wale hain
DeleteTonight it will uploaded Inshallah. I have recieved it.
DeleteOk
Deletemeri zindagi ka yaadgaar din pe essay de dein plz
ReplyDeleteGive me two days i will upload it
DeleteKashmir problem per essay English or Urdu dono Mai upload kar den
ReplyDeleteHi please important bata de please
ReplyDeleteOnce we will start getting Guess Papers, we will upload it soon Inshallah.
DeleteJAZAKALLAH