Thursday, 22 September 2022

Sabaq No.28: Rubayaat (Hisa-e-Nazam) - الفاظ و معنی, اور مرکزی خیال - Gulzaar E Urdu - Compulsory (NEW BOOK - 2022 and onward) - Class XI (1st year) For All Groups

GO TO INDEX
سبق نمبر 28: رباعیات ( حصہ نظم)
الفاظ و معنی, اور مرکزی خیال


By Farabi Publishers Guide Book


میر ببر علی انیس کی رباعی کا مرکزی خیال


تعارف شاعر:
میر ببر علی انیس مشہور مرثیہ گو شاعر تھے۔ آپ میر مستحسن خلیق کے بیٹے اور "مثنوی "سحرالبیان" کے مطابق میر حسن کے پوتے ہیں۔ 1803ء میں فیض آباد میں پیدا ہوۓ۔ ابتدا میں "حزیں" تخلص استعمال کرتے تھے۔ بعد میں ناسخ کی تجویز "انیس" تخلص اختیار کیا۔ شاعری میں میر انیس اپنے والد میر مستحسن خلیق کے شاگرد تھے۔ میر انیس کی وفات 10 دسمبر 1874ء کو ہوئی۔ میر انیس کا خاندان پانچ پشتوں سے شعر و ادب کا خاندان رہا ہے۔ شعر و شاعری کا ذوق میر انیس کو وراثت میں ملا۔

مرکزی خیال

میر انیس نے اپنی رباعی میں دو خوبیوں کو بیان کرتے ہوۓ نصیحت کی ہے کہ بیوقوف دوست کی جھوٹی تعریف سنے کے بجاۓ عقلمند دشمن کی نصحیت سن لینا زیادہ فائدہ مند ہے.



امجد حیدر آبادی کی رباعی کا مرکزی خیال

تعارف شاعر:
اردو کے مشہور شاعر سید امجد حسین حیدرآباد دکن میں 1878ء میں پیدا ہوۓ۔ 1908ء میں انکی والدہ، بیٹی اور بیوی قیامت خیز طوفان کے نذر ہوگۓ۔ جس کے بعد انکی طبیعت تصوف کی طرف راغب ہوگئ۔ شاعری کی ابتدا میں حبیب لکھنوی اور ترکی صاحب سے اصلاح لی۔ پھر اپنی فبیعت کو ہی رہنما بنایا۔ ایک مدت تک غزل اور نظم کہتے رہے۔ بعد ازاں کو اظہار خیال بنالیا اور حقائق عالم، فلسفۂ حیات، اخلاقیات، خصوصا مضامین تصوف کو رباعی کے پیراۓ میں بیان کیا۔ آپ کی وفات 1961ء میں ہوئی۔ نظموں میں فریاد مجنوں، آجا، دنیا اور انسان مشہور ہیں۔ نظموں کے دو مجموعے "ریاض امجد" (حصہ اول دوم) شائع ہوچکے ہیں۔

مرکزی خیال

ہمیں مسبب الاسباب اللہ تعالی کی ذات کے سوا کسی اور کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا چاہیے کیوںکہ وہ ہی خالق کائنات ہے۔ اسلۓ ہمیں چاہیۓ ادب و عاجزی، منت و خوش آمد کے ساتھ اپنے رب سے دعا کریں. بے شک وہ ہماری دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے۔


جوش ملیح آبادی (شبیر حسن خان) کی رباعی کا مرکزی خیال

تعارف شاعر
: اصل نام شبیر حسن خان اور تخلص "جوش"تھا۔ 15 دسمبر 1898ء کو ملیح آباد مین پیدا ہوۓ۔ بچپن سے ہی شاعری کا شوق تھا۔ شاعری کا آغاز غزل گوئی سے کیا لیکن پھر تمام توجہ نظم کی طرف مرکوز کی۔ جوش اقبال کے بعد، دور حاضر کے نظم کے سب سے بڑے شاعر ہیں۔ وہ شاعر شباب بھی ہیں اور شاعر ان‍قلاب بھی۔ جوش بڑے قادرالکلام شاعر تھے۔ انکے بارے میں کہا جاتا تھا کہ بلفاظ باندھ کے کھڑے رہتے تھے۔
روح ادب، ، نقش و نگار، فکر و نشاط، شعلہ و شبنم، حرف و حکایت، عیف و سبو وغیرہ جوش کے مجموعہ کلام ہیں۔ انہوں نے ایک رسالہ "کلیم" بھی جاری کیا۔

مرکزی خیال

شاعر احمد امجد آبادی نے زندگی کی حقیقت بیان کی ہے کہ دنیا میں لوگوں کا آنا جانا لگا ہے لیکن مبارک ان لوگوں کو یہ زندگی ہے جو مصائب و مشکلات کا سامنا خندہ پیشانی سے کرتے ہوۓ زندگی ہنستے مسکراتے بسر کرتے ہیں۔


صادق دہلوی کی رباعی کا مرکزی خیال

تعارف شاعر:
.اصل نام سید صادق حسین نقوی ہے۔ آپ دسمبر 1909ء کو لدھیانہ میں پیدا ہوۓ۔ آپ ایک ماہر تعلیم، ادیب کور ممتاز شاعر کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں۔ 1977ء کو کوئٹہ میں وفات پائی انکی شعری مجموعوں کی تعداد 24 سے زائد ہے۔

مرکزی خیال

صادق دہلوی نے اس رباعی مین حب الوطن کا تقاضہ بتایا ہے کہ دنیا میں انسان کہیں بھی رہے لیکن وطن کی محبت کو دل سے نہ جدا کرے اور نہ ہی اپنے ملک سے کبھی رابطہ منقطع کرے۔



No comments:

Post a Comment