Tuesday, 26 March 2024

Islamic Education (Compulsory) اسلامی تعلیمات (لازمی) (NEW BOOK)- For HSC Part I (All Groups) - Solved Model paper 2024 & Onward

GO TO INDEX
Islamic Education (Compulsory)
اسلامی تعلیمات (لازمی)
For HSC Part I (All Groups)
Solved Model paper 2024 & Onward

BY BIEK

Special Thanks To Mr. Afridi Group
[YOUTUBE: Success With Mr.Afridi] [FACEBOOK: Success With Mr.Afridi] [INSTAGRAM: Success_with_mr.afridi]

حل شدہ پرچہ
حصہ "ب" (مختصر جواب کے سوالات)















OR

سوال نمبر 2: مندرجہ ذیل قرآنی آیات و احادیث میں سے کسی تین کا اردو میں ترجمہ اور تشریح تحریر کیجئے۔
1. آیت نمبر 1: الذین یومنون ۔۔۔۔۔۔ رزقنھم ینفقونo
حوالہ: پارہ نمبر 1 (الم) - سورۃ البقرہ - رکوع 1 - آیت 3
ترجمہ: جو غیب پر ایمان لاتے اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا کیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔
تشریح: اس آیت میں متقی لوگوں کی تین صفات کا ذکر کیا گیا ہے۔ جن پر عمل کرنے کی صورت میں کامیابی کی ضمانت دی گئ ہے۔
  1. ایمان بالغیب: غیب کی باتوں سے مراد وہ چیزیں ہیں جن کا ادراک عقل و حواس سے ممکن نہیں۔ جیسے ذات باری تعالی، وحی، جنت و دوزخ، ملائکہ، عذاب قبر اور حشر اجساد وغیره۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللہ اورسیدنا رسول اللہ صلی علیہ والہ واصحابه وسلم کی ہر بات پر یقین رکھتے ہیں۔ جو کہ جز و ایمان کا حصہ ہے اور ان کا انکار کفر و ضلالت ہے۔
  2. اقامت صلوۃ (نماز قائم کرنا): اقامت صلوۃ سے مراد پابندی سے اور سنت نبوی کے مطابق نماز کا اہتمام کرنا، یعنی ایمان والے لوگ نماز پورے اہتمام سے مستقل طور پر ادا کرتے ہیں۔ ورنہ نماز تو منافقین بھی پڑھتے تھے۔
  3. انفاق فی سبیل اللہ: انفاق کا مطلب ہے کہ جو دولت اللہ نے دی ہے اس میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ اس میں صدقات واجبه اور نافله دونوں شامل ہیں۔ اہل ایمان حسب استطاعت دونوں میں کوتاہی نہیں کرتے۔ بلکہ والدین اور اہل و عیال پر صحیح طریقے سے خرچ کرنا بھی اس میں داخل ہے اور باعث اجر و ثواب ہے۔

آیت نمبر 2: فی قلوبھم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یکذبونo
حوالہ: پارہ نمبر 1 (الم) - سورۃ البقرہ - رکوع 2 - آیت 10
ترجمہ: ان کے دلوں میں کفر کا مرض تھا اللہ نے ان کا مرض اور زیادہ کردیا اور ان کے جھوٹ بولنے کے سبب ان کو دکھ دینے والا عذاب ہوگا۔
تشریح: اس آیت میں نناق اور جھوٹ، حسد اور اسکی سزا بیان کی گئی ہے۔ یہاں مرض سے مراد منافقوں کو کفر و نفاق کی بیماری ہے جوکہ اللہ تعالی نے منافقین کے انکار اور کفر کی وجہ سے ان میں اور بڑھا دی ہے اسی طرح جھوث بولنا بھی منافقت کی علامت میں سے ایک ہے جس سے اجتناب ضروری ہے۔ غرضیکہ اگر ان کی اصلاح کی فکر نہ کی جاۓ تو یہ بڑھتی ہی جاتی ہے اور آخرت میں اس مرض کے سبب منافقین کے ليے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔



سوال نمبر 3: مندرجہ ذیل میں سے چار جزوی سوالات کے جوابات تحریر کیجئے۔ تمام سوالات کے نشانات مساوی ہیں۔


حصہ "ج" (تفصیلی جواب کے سوالات)

سوال نمبر 4: اس حصہ میں سےکسی دو سوالات کے جوابات تحریر کیجئے۔ تمام سوالات کے نشانات مساوی ہیں۔



No comments:

Post a Comment