Monday 19 November 2018

اردو - جماعت دہم (لازمی) - سبق 01 - سوال و جواب اور مشق

  إخلأق نبوی ﷺ



): حضرت علی رضی اللہ تعالي عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کیا اخلاق بیان فرماۓ؟ 
جواب: حضرت امام حسین رضی اللہ تعالي عنہ کے پوچھنے پر حضرت علی رضی اللہ تعالي عنہ نے جواب میں آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اخلاق بیان کرتے ہوۓ فرمایا۔" آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم خندہ جبیں، نرم خو، مہربان طبع تھے۔ سخت مزاج اور تنگ دل نہ تھے۔ کوئی برا کلمہ منہ سے نہیں نکالتے تھے۔ عیب جو اور تنگ کیر نہ تھے۔ اپنے نفس سے تین چیزیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بالکل دور کردی تھیں۔ بحث و مباحثہ، ضرورت سے زیادہ بات کرنا اورجو بات مطلب کی نہ ہو اس میں پڑنا۔ کسی کو برا نہیں کہتے تھے۔ کسی کی عیب گیری نہ کرتے تھے۔ کسی کے اندرونی حالات کی ٹوہ میں نہیں رہتے تھے۔ دوسروں کے منھ سے اپنی تعریف سننا پسند نہیں کرتے تھے۔ نہایت فیاض، نہایت راست گو، نہایت نرم طبع اور نہایت خوش صحبت تھے۔ 

یا


یا

 (ج): آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم، جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالي عنہ کو دیکھ کر کیا کرتے تھے؟
جواب: صحابی جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالي عنہ کو دیکھ کر آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے محبت سے مسکرا دیا کرتے تھے۔ ان کا بیان ہے کہ کبھی ایےا نہ ہوا کہ میں خدمت اقدس میں حاضر ہوا ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مسکرا نہ دیا ہو۔

(د): حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں ہند بن ابی ہالہ رضہ کیا فرماتے ہیں؟
جواب: ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ جو گویا آں حضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے آغوش پروردہ تھے، وہ بیان کرتے ہیں کہ " آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نرم خو تھے، سخت مزاج نہ تھے۔ کسی کی توہین روا نہ رکھتے تھے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر اظہار تشکر فرماتے تھے۔ کھانا جس قسم کا سامنے آتا، تناول فرماتے اور اسکو برا بھلا نہ کہتے۔

یا



No comments:

Post a Comment